ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / اگر حکومت سخت پراچی کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کرتی ہے تو ملک بھر میں کیا جائے گا احتجاج

اگر حکومت سخت پراچی کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کرتی ہے تو ملک بھر میں کیا جائے گا احتجاج

Sat, 11 Jun 2016 12:44:51  SO Admin   S.O. News Service

ہندستان میں ’’مسلم مکت بھارت‘‘ کا خواب دیکھنے والوں پر چلایا جائے دیش دروہی کا مقدمہ :آل انڈیا امامس کونسل کا مطالبہ 

نئی دہلی،10جون؍(آئی این ایس انڈیا)’’ فسطائی ذہنیت کی پروردہ سادھوی پراچی کا بیان انتہائی گھناؤنا اور غیر ذمہ دارانہ ہے، ہم اس کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔روڑکی کے پروگرام میں ’’سادھوی پراچی کا یہ بیان کہ :’’اب ہم ’’مسلم مکت بھارت‘‘ پر کام کر رہے ہیں‘‘ ان کی گندی ذہنیت کی عکاس ہے۔ پراچی جیسے عناصر ہی نے ملک کی تخریب کاری میں اہم رول ادا کر رہے ہیں ۔ ملک کو انگریزوں کے ہاتھ بیچنے والے یہ فسطائی عناصر، آج جب ہندو، مسلم ، سکھ، عیسائی اور دلت و آدی واسیوں کی مشترکہ قربانیوں سے ملک آزادہوا تو پھرسے یہ فساد برپا کر کے ملک کو فتنہ و فساد کی آگ میں جھونک دینا چاہتے ہیں‘‘۔ ان باتوں کا اظہار ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوے آل انڈیا امامس کونسل کے قومی صدر مولانا عثمان بیگ رشادی نے کیا۔قومی صدرمولانارشادی نے پراچی کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوے کہا کہ: ’’جو لوگ امن پسند ہوتے ہیں وہ کبھی بھی غیر ذمہ دارانہ بیان بازی نہیں کرتے ہیں، سادھوی پراچی کا بیان نہ صرف مسلمانوں کے خلاف ہے ؛ بلکہ یہاں کے آئین اور دستور کے خلاف ہے؛ اس لیے حکومت فوری طور پر اس کے خلاف قانونی کاروائی کرے‘‘۔ مولانا رشادی نے کہا کہ : ’’پراچی کا بیان ملک دشمنی کی علامت ہے ؛ اس لیے ایسے ملک و آئین ملک کی بے حرمتی کرنے والے عناصرکو لگام لگانے کے لیے ان پر غدارِ وطن اورغدارِآئین کا مقدمہ چلایا جائے‘‘۔آل انڈیا امامس کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرارؔ سوپولوی نے کہا کہ ’’سادھوی پراچی جیسی غیر ذمہ دار عناصر اپنی سستی شہرت کے لیے ایسی بیان بازی کو ذرائع کے طور پر استعمال کرتی رہتی ہیں لیکن مسلمانوں کے خلاف اس طرح کی بیان بازی کو ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ حکومت ہند ایسے پراچیوں، یوگیوں، سادھووں اور سنگھیوں پر فوری طور پر لگام لگائے۔ جو لوگ کل تک انگریزوں کی خصیہ برداری کرتے تھے وہ آج ہمیں ’’مسلم مکت بھارت‘‘ کی دھمکی دے رہے ہیں‘‘۔ مفتی احرارؔ نے مزید کہا کہ : ’’ہمیں حیرت اس بات کی ہے کہ جو لوگ آزادی کے بعد سے ملک میں ہوے مسلسل فسادات کے ذمہ دار ہیں وہ مزید حالات خراب کرنے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے‘ ‘۔ کونسل کے نیشنل جنرل سکریٹری اور قومی ترجمان مفتی حنیف احرارؔ نے کہا کہ : ’’آل انڈیا امامس کونسل مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ : ’’ملک کے پر امن ماحول کو فتنہ و فساد کی آگ میں جھونک دینے کی کوششیں کرنے والے عناصر بالخصوص سادھوی پراچی کے خلاف فوراًمؤثر قانونی اقدامات کرے۔ اگرحکومت سادھوی پراچی کے خلاف فوراً قانونی اقدامات نہیں کرتی ہے تو آل انڈیا امامس کونسل اس کے خلاف ملک بھرمیں احتجاجات کرے گی‘‘۔
 


Share: